اسکی ضد تھی کہ ملنے آو مجھے تمھیں قریب سے دیکھنا ہے


SUBMITTED BY: ijazsial

DATE: Jan. 7, 2021, 10:52 a.m.

FORMAT: Text only

SIZE: 2.4 kB

HITS: 880

  1. سردیوں کی صبح تھی اسکی ضد تھی کہ ملنے آو مجھے تمھیں قریب سے دیکھنا ہے
  2. فون پہ عام سی بات چیت کرنے والی اس لڑکی کو کھبی میں نے اتنا سیرس نہیں تھا لیا مگر اس دن میں فری تھا تو سوچا اسکی ضد ہی پوری کر دیتے ہیں اور دیکھ لیتے ہیں کے کون ہے وہ جو بس آواذ سن کر ہی محبت کی دعوے دار ہو گئی ہے
  3. ملنے کی جگہ اس نے مندرہ سٹاپ سلکیٹ کی اور میں وہاں پہنچ گیا دل میں ایک بے چینی سی تھی کیونکہ ذندگی کا یہ پہلا تجربہ تھا اور یہ بھی سن رکھا تھا کے ایسی ڈیٹس اگر پکڑی جائیں تو دھلائی کافی دھواں دھار ہوتی ہے
  4. خیر مجھے ذیادہ انتظار نہیں کرنا پڑھا اور وہ محترمہ ایک اداے خاص سے میری طرف بڑھتی ہوئی مجھے نظر آ گئی تھی پہلے ایک دوسرے کو نہیں دیکھا تھا مگر ایس ایم ایس پر ڈریس کلر اور دیگر نشانیوں کی وجہ سے پہچان لیا۔۔۔۔۔۔
  5. وہ دیکھنے میں بے حد حسین تھی اور اسے دیکھ کے میرے دماغ میں پہلا خیال یہی آیا کے یہ تو کسی کو بھی پاگل کر سکتی ہے پھر فون کالز پہ میری اتنی مینتں ترلے کیوں کرتی۔۔۔۔۔؟؟؟
  6. دوسرا دھچکا تب لگا جب اس نے ہاتھ ملانے کو ہاتھ آگے بڑھتے ہوے سلام دیا۔۔۔۔
  7. سچ میرا کسی لڑکی سے ہاتھ ملانے کا یہ پہلا تجربہ تھا اور اس وجہ سے میرا ہاتھ تھوڑا کانپ بھی رہا تھا جسے اس نے محسوس کر لیا اور ایک ذوردار قہقہ لگا کے بولی
  8. کمینے فون پہ تو بڑی باتیں کرتا ہے اب کیا کانپ رہا ہے؟؟؟
  9. جواباً میں مسکرا کے رہ گیا
  10. میں وہ فیلنگز الفاظ میں نہیں لکھ سکتا جو اسے دیکھ کے میرے دل میں امڈ رہی تھی وہ نان سٹاپ بول رہی تھی اور میں بس اسے دیکھے جا رہا تھا
  11. حسن کا ایک مکمل مجسمہ تھی وہ قدرت نے فہرست کے لمحات میں اس پری کو تراشاہ تھا میں اندر ہی اندر خود کو ڈانٹ رہا تھا کے اتنی حسین لڑکی کو آج تک اگنور کرتے آیا ہوں۔۔۔۔۔۔۔
  12. جب اسے احساس ہوا کے میں تو کہیں اور ہی سوچوں میں ڈوبا اسکو بولتے دیکھ رہا ہوں تو اس نے ایک دفع پھر میرا ہاتھ پکڑا اور بولی چلو چل کے کچھ کھا پی لیں شاید پھر تم کھبی ہاتھ نہ آو ۔۔۔۔۔
  13. اب سین یہ تھا کے وہ سربازار میرا ہاتھ پکڑ کے مجھے لیڈ کر رہی تھی اور میں اسکی اس قدر دیدہ دلیری پہ حیران تھا ۔۔۔مجھے آتا جاتا ہر بندہ اسکا ماماں چاچا لگ رہا تھا جو خونخوار نظروں سے ہمیں ہی دیکھ رہا ہو
  14. آخرکار میں نے ہاتھ کھینچ کے اسے بول دیا کے پلیز ہاتھ چھوڑ دو لوگ کیا سوچیں گے
  15. وہ ایک دم مڑی اور میری شرٹ کے کالر کو پکڑ کے جھٹکے سے بولی
  16. واہ اوے شیرا مرد ہو کے ڈر رہا ہے میں لڑکی ہو کے نہیں ڈر رہی۔۔۔اور تیرا ہاتھ میں نے چھوڑنے کے لیے نہیں پکڑا
  17. بس اسکی یہ ادا جان لیوا تھی
  18. بازار میں اسکی اس حرکت پہ کچھ لوگوں کو لگا کے شاید کوئی گڑبڑ ہے تو وہ ہمارے گرد جما ہو گئے اور سوالیہ نظروں سے دیکھنے لگے
  19. مگر اس نے کمال انداذ میں انہیں بھی بول دیا کے کیا دیکھ رہے ہیں آپ لوگ ہمارا کوئی گرل فرینڈ بوائے فرینڈ والا چکر نہیں۔۔۔۔"دس اذ مای فیوچر ہاسبینڈ"
  20. تب ہی میری آنکھ کھل گئ 😉😝😜😂😂

comments powered by Disqus